اللہ کی نشانیاں

🌟 آج کی آیت

لوڈ ہو رہا ہے...

Monday, October 13, 2025

اسلام اور سائنس: تصادم یا ہم آہنگی؟ کائنات کے رازوں کا روحانی سفر

اسلام اور سائنس: تصادم یا ہم آہنگی؟

اکثر یہ سوال اٹھایا جاتا ہے کہ کیا مذہب اور سائنس دو الگ الگ راہیں ہیں؟ کیا ایمان رکھنے کے لیے عقل و منطق کو خیرباد کہنا پڑتا ہے؟ بالخصوص اسلام کے حوالے سے یہ بحث بہت اہمیت رکھتی ہے۔ آئیے آج کے اس بلاگ میں ہم علم و ایمان کے اس خوبصورت امتزاج کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

قرآن اور کائنات: غور و فکر کی دعوت

اسلام کا بنیادی پیغام صرف عبادات تک محدود نہیں، بلکہ یہ انسان کو کائنات میں غور و فکر کرنے کی بھرپور دعوت دیتا ہے۔ قرآن مجید میں سینکڑوں آیات ایسی ہیں جو انسان کو آسمانوں، زمین، پہاڑوں، ستاروں، پودوں، جانوروں اور خود اپنی تخلیق پر تدبر کرنے کا حکم دیتی ہیں۔

"بے شک آسمانوں اور زمین کی تخلیق میں، اور رات اور دن کے آنے جانے میں، عقل والوں کے لیے بہت سی نشانیاں ہیں۔" (سورۃ آل عمران: 190)

یہ آیت واضح کرتی ہے کہ کائنات کا مطالعہ، جو کہ سائنس کی بنیاد ہے، دراصل اللہ کی نشانیوں کو سمجھنے اور اس کی عظمت کو پہچاننے کا ایک ذریعہ ہے۔ اسلام نے علم کو کبھی بھی ایمان کی ضد نہیں سمجھا، بلکہ اسے ایمان کی مضبوطی کا سبب قرار دیا ہے۔

تاریخ کا سنہرا باب: مسلمان سائنسدانوں کی خدمات

تاریخ گواہ ہے کہ جب یورپ تاریکی کے دور سے گزر رہا تھا، تب اسلامی دنیا علم و تحقیق کا مرکز تھی۔ آٹھویں صدی سے چودھویں صدی تک کا عرصہ "اسلامی گولڈن ایج" کہلاتا ہے۔ اس دور کے مسلمان سائنسدانوں نے نہ صرف یونانی علوم کو محفوظ کیا بلکہ اس میں گراں قدر اضافے بھی کیے۔

  • ابن الہیثم: انہیں "فادر آف آپٹکس" (علم البصریات کا بانی) کہا جاتا ہے، جنہوں نے کیمرے کا بنیادی اصول پیش کیا۔
  • الخوارزمی: الجبرا اور الگورتھم کے بانی، جن کے نام پر آج کمپیوٹر سائنس کی بنیاد کھڑی ہے۔
  • ابنِ سینا: طب کے امام، جن کی کتاب "القانون فی الطب" صدیوں تک یورپ کی یونیورسٹیوں میں پڑھائی جاتی رہی۔
  • الجاحظ: حیوانیات (Zoology) پر تحقیق کی اور "کتاب الحیوان" لکھی جس میں جانوروں کی عادات پر تفصیلی بحث کی۔

ان عظیم سائنسدانوں کے لیے علم کا حصول ایک دینی فریضہ تھا، کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ کائنات کا مطالعہ دراصل اللہ کی کاریگری کا مطالعہ ہے۔

جدید سائنسی دریافتیں اور قرآنی اشارات

حیرت انگیز طور پر، قرآن مجید میں 1400 سال پہلے کچھ ایسے سائنسی حقائق کی طرف اشارے ملتے ہیں جنہیں سائنس نے بیسویں اور اکیسویں صدی میں دریافت کیا ہے۔

کائنات کا پھیلاؤ (Expanding Universe)

بیسویں صدی میں ایڈون ہبل نے دریافت کیا کہ کائنات مسلسل پھیل رہی ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد ہوتا ہے:

"اور آسمان کو ہم نے اپنے زور سے بنایا، اور ہم ہی اسے وسیع کرنے والے ہیں۔" (سورۃ الذاریات: 47)

بگ بینگ تھیوری (Big Bang Theory)

کائنات کی ابتدا کے بارے میں سب سے مقبول نظریہ "بگ بینگ" ہے۔ قرآن اس حقیقت کی طرف یوں اشارہ کرتا ہے:

"کیا کافروں نے نہیں دیکھا کہ آسمان اور زمین دونوں ملے ہوئے تھے، پھر ہم نے انہیں جدا کیا؟" (سورۃ الانبیاء: 30)

آپ کی رائے کیا ہے؟

کیا آپ کے علم میں کوئی ایسی سائنسی حقیقت ہے جس کا اشارہ قرآن یا حدیث میں موجود ہو؟ کمنٹس میں ضرور شئیر کریں!

خلاصہ: علم اور ایمان ساتھ ساتھ

اسلام اور سائنس دو مختلف میدان ضرور ہیں لیکن ایک دوسرے کے مخالف نہیں۔ سائنس "کیسے" (How) کا جواب دیتی ہے، جبکہ مذہب "کیوں" (Why) کا جواب دیتا ہے۔ ایک سچا مسلمان علم کا پیاسا ہوتا ہے اور کائنات کی ہر نشانی میں اپنے رب کی قدرت تلاش کرتا ہے۔

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad